بڑھتی آبادی کا مسلہ
کسی سماج کی تشکیل کے لئے انسانی آبادی کا ہونا ضروری ہے - لیکن آبادی کی کثرت اور اس میں غیر معمولی اضافہ کسی ملک کے لئے بڑا مسلہ بن جاتا ہے - یہی مسلہ ہمارے ملک ہندوستان کے لئے بہت سنگین صورت اختیار کر چکا ہے - اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ آزادی کے وقت ہندوستان کی آبادی تقریباً 37 کروڑتھی اور آج ملک کی آبادی ایک ارب 25 کروڑ ہو چکی ہے - یعنی 70 سال کی مدّت میں 80 کروڑ سے زیادہ کا اضافہ ہو گیا ہے - آبادی کا اس قدر رفتار سے بڑھنا ہمارے ملک کے لئے ایک سنگین مسلہ بن چکا ہے - جسکا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ آزادی کے بعد حکومت کی طرف سے عوامی فلاح و بہبود کے جتنے منصوبے بنائے گئے یا پھر خرچ کیا گیاہے اس قدر عوام کو فائدہ نہیں مل سکا - اگر ہم یورپ کے ترقی یا فتہ ملکوں کی بات کریں تو انھیں چھوڑ کر ہمارے ملک کا معیار حیات بہت پسند ہو چکا ہے اور فی شخص خرچ سب سے کم ہے - اسکا مطلب یہ ہوا کہ جب آبادی
4x4=16
در سے بڑھتی ہے تو قومی پیداوار
8=4+4
کے در سے بڑھتی ہے - یعنی آبادی میں اضافہ ضرب کے حساب سے ہوتا ہے لیکن آمدنی میں جوڑ کے حساب سے ہوتا ہے - ایسی صورت میں آبادی میں اضافہ کو روکنا حکومت کی لازمی ذمہ داری ہو جاتی ہے - ورنہ ہمیں قحط گرانی اور وبائی امراض سے رو برو ہونا ہوگا اور عوام بے چین ہوگی اور رفتہ رفتہ پورے ملک میں افرا تفری اور طوائف الملوکی کی کیفیت پیدا ہو جائے گی ؟
حافظ محمّد عمران ا وجانی
Youtube Link

0 Comments